You have been logged off, please login again.
You will be logged off automatically after due to inactivity.
- شہنشاہِ مدینہ،قرارِ قلب و سینہ، صاحبِ معطر پسینہ، باعثِ نُزولِ سکینہ، فیض گنجینہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم كافرمانِ عالیشان ہے:
تم میں سب سے بہتر وہ ہے جو اپنی عورتوں،بچوں ، غلاموں اورلونڈیوں سے اچھاسلوک کرتاہے ۔
- سرکارِ مدینہ ،قرارِ قلب و سینہ ،با عثِ نُزولِ سکینہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کافرمانِ ذیشان ہے:
اپنی عورتوں،اَولاد اور جوبھی اس کی پرورش میں ہے ، ان سے حسنِ سلوک کرنے والے کو راہِ خدا عزوجل میں جہاد کرنے والے کادرجہ عطاکیاجا ئے گا۔
- نبی کریم،رء ُوف رحیم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کافرمانِ عالیشان ہے:
زکوٰۃ کے بعد افضل صدقہ وہ درہم ہے جو اپنی جان پر خرچ کرے تاکہ لوگوں کے سامنے سوال کرنے سے بچے اور وہ درہم ہے جو توُاپنے بچوں ،غلاموں اورباندیوں پر خرچ کرے تاکہ
وہ لوگوں کے محتاج نہ ہوں تو اللہ عزوجل اِس کااَجر سَتّر (70) گنا بڑھاکر لکھے گا۔
- حضور نبئ پاک، صاحبِ لَوْلاک، سیّاحِ اَفلاك صلي اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کا فرمانِ عالیشان ہے:
جس نے حلال روزی کی طلب میں تھکاوٹ کی حالت میں شام کی تاکہ وہ خودکو لوگوں سے سوال کرنے سے بچائے تووہ شام ہی کو بخش دیاجائے گا۔
- نبئ مُکَرَّم،نُورِ مُجسَّم، رسولِ اَکرم، شہنشاہ ِبنی آدم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کا فرمانِ ذیشان ہے:
اگرکوئی کسی کاکفیل (یعنی پرورش کرنے والا)ہے تو اس کو چاہے کہ وہ اس کے ساتھ حسنِ سلوک کرے ۔
ایک شخص نے عرض کی:
یارسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم !میری نہ اولاد ہے نہ بیوی اور نہ ہی خاندان ،صرف ایک مرغی ہے۔
آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :
اگر توُنے اس کے دانہ پانی میں ایک دن بھی کوتاہی کی تو اللہ تبارک وتعالیٰ تجھے حسنِ سلوک کرنے والوں میں نہ لکھے گا۔
- نور کے پیکر، تمام نبیوں کے سَرْوَر، دو جہاں کے تاجْوَر، سلطانِ بَحرو بَرصلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کافرمانِ عالیشان ہے:
تم پر یہ لازم ہے کہ اپنی عورتوں پر نرمی ومہر بانی کرو ،نہ ان پر ظلم کرو اور نہ ان پر تنگی کرو اس لئے کہ جب عورت پر ظلم کیاجائے تو اللہ عزوجل ایسا ہی ناراض ہوتاہے جیساکہ یتیم کی وجہ سے ناراض ہوتاہے ۔
- سیِّدُ المبلغین، رَحْمَۃٌ لِّلْعٰلَمِیْن صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کا فرمانِ خوشبودار ہے:
تم میں سب سے بہتر وہ ہے جو اپنے اہل کے ساتھ اچھاسلوک کرتاہے اور مَیں تم سب سے زیادہ اپنے گھروالوں سے اچھاسلوک کرنے والاہوں اور عورتوں کی عزت صرف کریم شخص ہی کرتاہے اور اُن کی اہانت وتوہین صرف کمینہ وبدبخت ہی کرتا ہے۔
- شہنشاہِ خوش خِصال، پیکرِ حُسن وجمال، دافِعِ رنج و مَلال، صاحب ِجُودو نوال، رسولِ بے مثال، بی بی آمنہ کے لال صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کافرمانِ عالیشان ہے:
مرد سے سب سے پہلے نمازکاسوال ہوگاپھر اس کی عورتوں، غلاموں اورلونڈیوں کے متعلق سوال ہو گا،
تو اگر زندگی میں ان کے ساتھ حسنِ سلوک اور احسان کیاہوگا تو اللہ تبارک وتعالیٰ بھی اس پر احسان فرمائے گا
اورعورت سے سب سے پہلے اس کی نماز کے متعلق پوچھاجائے گاپھر اس سے اس کے شوہر اور پڑ وسیوں کے حقوق کے متعلق باز پُرس کی جائے گی ۔
- مروی ہے کہ ایک شخص نے سرکارِ والا تَبار، ہم بے کسوں کے مددگار، شفیعِ روزِ شُمار، دوعالَم کے مالک و مختار باِذنِ پروردگار عزوجل وصلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں حاضر ہو کر عرض کی:
یارسول اللہ عزوجل وصلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم ! مجھ میں بد خُلقی کی صفت ہے مَیں اپنی زوجہ اور گھر والوں کو زبان سے ایذاء دیتاہوں ۔
آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
اپنے گھروالوں کو ایذاء دینے والے کاکوئی عذر اللہ عزوجل قبول نہیں فرمائے گااورنہ ہی اس کی کوئی نیکی قبول کی جائے گی اگرچہ اس نے ہمیشہ روزے رکھے ہوں اور بہت زیادہ غلام اورباندیاں آزاد کی ہوں اور وہ شخص سب سے پہلے جہنم میں داخل ہوگا۔
اسی طرح جب عورت اپنے شوہر کو ایذایعنی تکلیف دیتی ہے تو اس وقت تک اس کی نمازقبول ہوتی ہے نہ کوئی نیکی جب تک کہ وہ اپنے شوہر کو راضی کرکے اس کے ساتھ اچھی زندگی نہ گزارے۔
یقیناً قیامت کے دن اللہ عزوجل تم سب سے ایک دوسرے کے متعلق پُرسش فرمائے گا۔
- تاجدارِ رِسالت، شہنشاہِ نُبوت، مَخْزنِ جودوسخاوت، پیکرِعظمت و شرافت، مَحبوبِ رَبُّ العزت،محسنِ انسانیت عزوجل وصلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کافرمانِ عالیشان ہے:
مرد پر واجب ہے کہ وہ اپنی زوجہ کونماز پڑھنے کاحکم دے اور اس کے ترک پر سرزنش کرے۔
- اللہ کے مَحبوب، دانائے غُیوب، مُنَزَّہ ٌعَنِ الْعُیوب عزوجل وصلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم كافرمانِ ذیشان ہے:
عورتوں کے معاملے میں اللہ عزوجل سے ڈرو کیونکہ وہ تمہارے پاس قید یوں کی صورت میں ہیں، تم نے ان کو اللہ عزوجل کے عہد وپیمان پر لیا ہے اور اللہ عزوجل کے کلمہ (یعنی حکم )کے ذریعے ان کی شرم گاہیں تم پرحلال ہوئیں تم ان کے لباس اورنفقہ(یعنی خرچ اورکھانا وغیرہ )میں وسعت رکھو،اللہ عزوجل تمہارے رزق میں وسعت فرمائے گااور تمہاری عمر میں برکت عطا فرمائے گااور (یاد رکھو)تم جیسا کرو گے اللہ عزوجل بھی ویساہی بدلہ تمہیں دے گا۔
John Doe
Posted at 15:32h, 06 DecemberLorem Ipsum is simply dummy text of the printing and typesetting industry. Lorem Ipsum has been the industry's standard dummy text ever since the 1500s, when an unknown printer took a galley of type and scrambled it to make a type specimen book. It has survived not only five centuries, but also the leap into electronic typesetting, remaining essentially unchanged. It was popularised in the 1960s with the release of Letraset sheets containing Lorem Ipsum passages, and more recently with desktop publishing software like Aldus PageMaker including versions of Lorem Ipsum.
John Doe
Posted at 15:32h, 06 DecemberIt is a long established fact that a reader will be distracted by the readable content of a page when looking at its layout. The point of using Lorem Ipsum is that it has a more-or-less normal
John Doe
Posted at 15:32h, 06 DecemberThere are many variations of passages of Lorem Ipsum available, but the majority have suffered alteration in some form, by injected humour, or randomised words which don't look even slightly believable. If you are going to use a passage of Lorem Ipsum, you need to be sure there isn't anything embarrassing hidden in the middle of text.
John Doe
Posted at 15:32h, 06 DecemberThe standard chunk of Lorem Ipsum used since the 1500s is reproduced below for those interested. Sections 1.10.32 and 1.10.33 from "de Finibus Bonorum et Malorum" by Cicero are also reproduced in their exact original form, accompanied by English versions from the 1914 translation by H. Rackham.