You have been logged off, please login again.
You will be logged off automatically after due to inactivity.
- جب گھرسے باہَر نکلیں تو یہ دُعا پڑھئے :
بِسْمِ اللہِ تَوَکَّلْتُ عَلَی اللہِ لَاحَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہِ
ترجمہ ـ: اللہ عَزَّوَجَلَّ کے نام سے ،میں نے اللہ عزَّوَجَلَّ پر بھروسہ کیا ۔ اللہ عزَّوَجَلَّ کے بغیر نہ طاقت ہے نہ قوَّت۔
==============
(ابوداو،د، ج۴ ص۴۲۰ حدیث۵۰۹۵)
اِن شاءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ اس دعاکوپڑھنے کی بَرَکت سے سیدھی راہ پر رہیں گے ، آفتوں سے حفاظت ہو گی اور اللہُ الصَّمَدعَزَّوَجَلّ َکی مدد شاملِ حال رہے گی
- گھرمیں داخل ہونے کی دعا:
اَللّٰھُمَّ اِنِّیۤ اَسْأَ لُکَ خَیْرَ الْمَوْلَجِ وَ خَیْرَ الْمَخْرَجِ بِسْمِ اللہِ وَلَجْنَا وَ بِسْمِ اللہِ خَرَجْنَا وَ عَلَی اللہِ رَبِّنَا تَوَ کَّلْنَا۔
==========
(اَیضاً۔حدیث۵۰۹۶)
ترجمہ ـــ: اے اللہ عزَّوَجَلَّ!میں تجھ سے داخل ہونے کی اور نکلنے کی بھلائی مانگتاہوں،اللہ عزَّوَجَلَّ کے نام سے ہم (گھر میں ) داخل ہوئے اور اسی کے نام سے باہر آئے اور اپنے رب اللہ عزَّوَجَلَّ پر ہم نے بھروسہ کیا )
دعا پڑھنے کے بعد گھر والوں کو سلام کرے پھر بارگاہِ رسالت میں سلام عرض کر ے اس کے بعد سورۃُ الِاخلاص شریف پڑھے۔
اِن شاءَ اللہ عَزَّوَجَل روزی میں بَرَکت ، اور گھر یلو جھگڑوں سے بچت ہو گی
- اپنے گھر میں آتے جاتے محارِم ومَحرمات (مَثَلاً ماں، باپ ، بھائی،بہن، بال بچّے وغیرہ)کوسلام کیجئے
- اللہ عَزَّوَجَلَّ کا نام لئے بغیر مَثَلاً بسم اللہ کہے بِغیر جو گھر میں داخل ہوتا ہے شیطان بھی اُس کے ساتھ داخِل ہو جاتا ہے
- اگر ایسے مکان(خواہ اپنے خالی گھر) میں جانا ہو کہ اس میں کوئی نہ ہو تو یہ کہئے:
اَلسَّلَامُ عَلَیْنَا وَعَلیٰ عِبَادِ اللہِ الصّٰلِحِیْن
(یعنی ہم پر اوراللہ عزَّوَجَلَّ کے نیک بندوں پر سلام )فِرِشتے اس سلام کا جواب دیں گے۔
==========
( رَدُّالْمُحتارج۹ ص ۶۸۲)
یا اس طرح کہے:
اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ اَیُّھَا النَّبِیُّ
(یعنی یا نبی آپ پر سلام )
کیونکہ حضور اقدس صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کی رُوحِ مبارَک مسلمانوں کے گھروں میں تشریف فرما ہوتی ہے۔
======================
(بہارِشريعت حصّہ۶ا ص۹۶، شرح الشّفاء للقاری ج۲ص۱۱۸)
- جب کسی کے گھر میں داخل ہونا چاہیں تو اِس طرح کہئے :
السلامُ علیکم کیا میں اندر آسکتا ہوں ؟
اگر داخلے کی اجازت نہ ملے تو بخوشی لوٹ جائیے ہو سکتا ہے کسی مجبوری کے تحت صاحبِ خانہ نے اجازت نہ دی ہو
- جب آپ کے گھر پر کوئی دستک دے تو سنّت یہ ہے کہ پوچھئے:
کون ہے؟
باہَر والے کو چاہئے کہ اپنا نام بتائے :
مَثَلاً کہے: محمد الیاس۔
نام بتانے کے بجائے اس موقع پر میں ہوں! ،دروازہ کھولو وغیرہ کہنا سنّت نہیں
- جواب میں نام بتانے کے بعد دروازے سے ہٹ کر کھڑے ہوں تا کہ دروازہ کھلتے ہی گھر کے اندر نظر نہ پڑے
- کسی کے گھر میں جھانکنا ممنوع ہے ۔بعض لوگوں کے مکان کے سامنے نیچے کی طرف دوسروں کے مکانات ہوتے ہیں لہٰذا بالکونی وغیرہ سے جھانکتے ہوئے اس بات کا خیال رکھنا چاہئے کہ ان کے گھروں میں نظر نہ پڑے
- کسی کے گھر جائیں تو وہاں کے انتِظامات پر بے جا تنقید نہ کیجئے اس سے اُس کی دل آزاری ہو سکتی ہے
- واپَسی پر اہلِ خانہ کے حق میں دُعا بھی کیجئے اور شکریہ بھی ادا کیجئے اور سلام بھی اور ہو سکے تو کوئی سنّتوں بھرا رسالہ وغیرہ بھی تحفۃً پیش کیجئے۔
John Doe
Posted at 15:32h, 06 DecemberLorem Ipsum is simply dummy text of the printing and typesetting industry. Lorem Ipsum has been the industry's standard dummy text ever since the 1500s, when an unknown printer took a galley of type and scrambled it to make a type specimen book. It has survived not only five centuries, but also the leap into electronic typesetting, remaining essentially unchanged. It was popularised in the 1960s with the release of Letraset sheets containing Lorem Ipsum passages, and more recently with desktop publishing software like Aldus PageMaker including versions of Lorem Ipsum.
John Doe
Posted at 15:32h, 06 DecemberIt is a long established fact that a reader will be distracted by the readable content of a page when looking at its layout. The point of using Lorem Ipsum is that it has a more-or-less normal
John Doe
Posted at 15:32h, 06 DecemberThere are many variations of passages of Lorem Ipsum available, but the majority have suffered alteration in some form, by injected humour, or randomised words which don't look even slightly believable. If you are going to use a passage of Lorem Ipsum, you need to be sure there isn't anything embarrassing hidden in the middle of text.
John Doe
Posted at 15:32h, 06 DecemberThe standard chunk of Lorem Ipsum used since the 1500s is reproduced below for those interested. Sections 1.10.32 and 1.10.33 from "de Finibus Bonorum et Malorum" by Cicero are also reproduced in their exact original form, accompanied by English versions from the 1914 translation by H. Rackham.